رمضان المبارک میں مرغی کا گوشت مزید مہنگا ہونے کے بعد عام آدمی کی پہنچ سے دور ہوچکا ہے کیوں کہ اس کی فی کلو قیمت 800 روپے تک پہنچ گئی۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق صوبائی دارالحکومت لاہور میں سرکاری نرخنامے کے تحت برائلر مرغی کا گوشت 595 روپے کلو ہے لیکن اس کو مکمل طور پر نظر انداز کیا جاچکا ہے اورانتظامیہ بھی اس عملدرآمد کروانے میں مکمل ناکام دکھائی دیتی ہے ، یہی حال پنجاب بھر کے تقریباً تمام دیگر شہروں میں بھی ہے جہاں چکن مارکیٹ میں 800 روپے کلو تک فروخت کیا جا رہا ہے۔
بتایا گیا ہے کہ لاہور کی ٹولنٹن مارکیٹ میں برائلر گوشت فی کلو 730 روپے میں پیچا جارہا ہے، ٹولٹن مارکیٹ میں صافی گوشت 800 روپے کلو تک فروخت ہو رہا ہے، چکن بون لیس کی قیمت بھی 1000 روپے تک پہنچ چکی ہے جب کہ سرکاری نرخنامے میں انڈوں کی فی درجن قیمت 286 روپے ہے۔
یہاں قابل ذکر بات یہ ہے کہ مسلم لیگ ن کی پنجاب اور وفاقی حکومتوں کی جانب سے ملک میں مہنگائی 9 سال کی کم ترین سطح پر آ جانے کا دعوٰی کیا جا رہا ہے، تاہم گراونڈ پر مہنگائی اب بھی عوام کی معاشی کمر توڑنے میں مصروف ہے، اس حوالے سے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی رپورٹ میں بھی شرح سود کم نہ کرنے کی وجہ بتاتے ہوئے کہا گیا کہ مہنگائی اب بھی بلند سطح پر ہے۔
میڈیا رپورٹس میں بتایا جارہا ہے کہ مریم نواز کی پنجاب حکومت صوبائی دارالحکومت لاہور تک میں مہنگائی پر قابو نہیں پا سکی، لاہور میں سبزیوں، پھلوں اور دیگر اشیاء کی قیمتیں آسمان سے باتیں کر رہی ہیں، سیب 300 سے 400 روپے کلو، کیلا 150 سے 300 روپے فی درجن، امرود 250 روپے کلو، کینو اور مالٹا 200 سے 400 روپے اور خربوزہ 150 سے 250 روپے کلو تک کی قیمت میں بک رہا ہے۔
مزید معلوم ہوا ہے کہ مارکیٹ میں چینی کی قیمت بھی چند ہی دنوں میں 30 فیصد تک اضافے سے 180 روپے کی سطح تک پہنچ چکی ہے جب کہ مارکیٹ میں پیاز 100 روپے، کسانوں سے صرف 5 سے 6 روپے کلو میں خریدا جانے والا ٹماٹر 80 روپے، آلو 70 روپے فی کلو، لہسن 750 روپے، ادرک 450 روپے لیموں 400 روپے، بند گوبھی اور پھول گوبھی 60 روپے، پالک اور ساگ 40 روپے، شلجم 40، مولی 30 ، گاجر 70روپے کلو میں دستیاب ہے۔